Topics

سوچ کا زاویہ

سوال: مجھے سوچنے کی عادت بہت زیادہ ہے اور میں ہر وقت اپنے کو پریشان سا محسوس کرتا ہوں۔ نہ تو مجھے کوئی کاروباری پریشانی ہے اور نہ ہی گھریلو، بس میں ہر وقت خود کو تنہا سمجھتا ہوں اور عرصہ 6ماہ سے کچھ زیادہ ہی الجھ گیا ہوں۔ پہلے میں نماز بھی پابندی سے ادا کرتا تھا لیکن نماز میں بھی خیالات پیچھا نہیں چھوڑتے۔ کسی جگہ بھی سکون نہیں ملتا اور نہ ہی کسی کام کو جی چاہتا ہے۔ سخت پریشان ہوں خدا کے لئے کوئی حل بتائیں۔

جواب: سوچنے کی عادت تو بہت اچھی بات ہے جتنے بڑے بڑے فلسفی گزرے ہیں اور جتنے فلسفے وجود میں آتے ہیں سب سوچ کا نتیجہ ہیں۔ جو لوگ سوچتے نہیں ہیں ان کی زندگی بے مصرف ہوتی ہے۔ آپ یہ مت سوچئے کہ مجھے خیالات نہ آئیں، خیالات کو آنے دیجئے۔ مثلاً نماز میں آپ کو یہ خیال آتا ہے کہ فلاں فلم بہت اچھی تھی۔ آپ اس خیال کو رد نہ کریں بلکہ فلم کے اندر قدرتی مناظر (باغات) کو اپنے انداز سے یاد کریں اور اس باغ میں یہ معنی پہنا دیں کہ جنت میں بھی باغ ہوتا ہے۔ وہاں بھی رنگ رنگ کے پھول ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔

چند ہفتوں کی مشق کے بعد سوچ کا زاویہ تبدیل ہو جائے گا اور آپ خیالات سے لطف اندوز ہونے لگیں گے۔


Topics


روحانی ڈاک ۔ جلددوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔