Topics
سوال: مسئلہ بہت سنگین ہے پچھلے سال مجھے کافی بخار آیا اس لئے کمزوری بھی ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب کا کہنا تھا کہ وزن کم ہونے کی وجہ سے بخار آتا ہے۔ بہرحال جب بخار اتر گیا تو ڈاکٹر نے ایک دوا لکھ کر دی جو کہ وزن بڑھانے کے لئے تھی۔ اس دواکا نام(ORABOLIN) ہے اور یہ 2ایم جی کی ہے۔ ڈاکٹر صاحب کی ہدایت کے مطابق اسے دس مہینے تک تینوں ٹائم بلا ناغہ کھانا تھا۔ جب لگاتار میں نے اس دوا کو ساڑھے تین مہینے تک استعمال کیا مجھے محسوس ہوا کہ میری آواز کچھ بھاری بھاری ہو رہی ہے۔
میں پھر ڈاکٹر صاحب کے پاس گئی تو انہوں نے کہا موسم کی تبدیلی سے گلا خراب ہے۔ اس وجہ سے آواز بھاری محسوس ہو رہی ہے۔
جب چار مہینے ہو گئے تو میں ایک دوسرے ڈاکٹر کے پاس گئی۔ اور انہیں صورت حال بتائی تو اس ڈاکٹر نے کہا کہ آپ فوراً دوا بند کر دیں۔ یہ دوا تو صرف مردوں کو دی جاتی ہے۔ اور اسی دوا سے آواز بھاری ہوئی ہے۔ میں واپس ڈاکٹر کے پاس گئی تو انہوں نے کہا کہ دوا بند کر دیں۔ آپ کی آواز چھ مہینے میں بالکل ٹھیک ہو جائے گی۔ لیکن چھ مہینے تو کیا اب تو پورا سال گزر گیا ہے۔ جو بھی میری آواز سنتا ہے وہ چونکتا ضرور ہے۔ بعض لوگ تو منہ پر کہہ دیتے ہیں کہ ’’کیا مردانہ آواز ہے۔‘‘ خدا کے لئے میری مدد کریں کوئی ایسا عمل بتا دیں جس سے میری آواز پہلی جیسی ہو جائے اور اس دوا کا انفیکشن ختم ہو جائے۔ لڑکی ذات ہونے کی وجہ سے آپ میری پریشانیوں کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
جواب: روغن کدو، روغن کاہو، سر میں تالو کی جگہ مالش کریں۔ بنفشہ کے پتے ایک ٹیبل اسپون کھولتے ہوئے پانی میں ڈال کر چائے کی طرح دم کریں۔ صبح شام ایک ایک پیالی شکر ڈال کر پئیں۔ اکیس دن کے بعد حالات سے مطلع کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔