Topics
سوال: تقریباً ڈیڑھ برس پہلے ہم نے اپنا موجودہ مکان خریدا تھا۔ شروع کے چند دن تو سکون سے گزرے پھر گھر کے ہر فرد کی صحت خراب رہنے لگی۔ شروع میں امی کی طبیعت بہت خراب رہتی تھی اب تقریباً سب ہی کی صحت خراب رہتی ہے۔ ایک شام جب گھر کے افراد میلاد شریف میں گئے ہوئے تھے اس وقت جو کچھ دیکھنے میں آیا اس نے کم از کم ہم سب کے ہوش اڑا دیئے۔ ان دنوں ہمارے ہاں ایک ملازم بچہ تھا لاؤنج میں قالین پر چلتے ہوئے اس کے پیر میں ایک کیل چبھ گئی ہم نے قالین پلٹ کر دیکھا تو اس میں ایک بال پن وی کی شکل میں دھنسی ہوئی تھی ہم حیران رہ گئے کہ پن قالین کے نیچے اس انداز میں کیسے آ گئی کسی کو کیا پڑی ہے کہ وہ پن کو وی کی شکل میں موڑ کر قالین کے نیچے پھینک دے۔ بہرحال وہ ابھی وہ بچہ بیٹھا ہی تھا کہ اس کی نظر بیڈ روم میں چمکتی ہوئی کھڑی سوئی پر پڑی جس کا نچلا نوکدار حصہ اوپر کی جانب تھا اور اوپری حصہ قالین کے اندر دھنسا ہوا تھا۔ یہ سوئی بھی وی کی شکل میں تھی اس کے بعد ایک شکل کی سوئیاں برآمد ہونا شروع ہوئیں جن کی مجموعی تعداد تقریباً 75کے قریب تھی۔ یہ دیکھ کر ہمارے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ یہ سوئیاں جگہ جگہ دھنسی ہوئی تھیں۔ سوئیاں اگلے دن دوپہر تک نکلتی رہیں اور اس کے بعد نہیں نکلیں۔ جب ہماری امی آئیں اور انہیں حالات کا علم ہوا تو بہت پریشان ہوئیں اور رونے لگیں۔ ہمارے ابو جو کبھی ان چیزوں کے قائل نہ تھے وہ بھی کافی پریشان ہو گئے۔ وہ دن ہے اور آج کا دن ہماری پریشانی کا وہی عالم ہے پورا کاروبار آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ سیدھے کام کا نتیجہ بھی الٹا نکلتا ہے گھر کی فضا مکدر ہے کسی کی صحت ٹھیک نہیں ہے ہمیں علاج بتائیں۔
جواب: آپ اپنی والدہ کے سر سے پیر کے انگوٹھے تک نیلے دھاگے کے گیارہ تار ناپ لیں۔ ان گیارہ تاروں کی چار تہیں کر لیں۔ دھاگے کے سرے پر ایک ڈھیلی گرہ لگائیں۔ ایک بار قل اعوذ رب الفلق پوری سورۃ پڑھ کر گرہ میں پھونک ماریں اور فوراً کس دیں دھاگہ جب جلے گا تو اس میں سے بدبو یا چراند آئے گی جب تک یہ بدبو یا چراند ختم نہ ہو روزانہ اس عمل کو کرتے رہیں۔ پانچ جمعرات تک مغرب اور عشاء کے درمیان ایک غریب آدمی کو کھانا کھلائیں۔ گھر میں پانچ ہفتوں تک گوشت، انڈا اور خمیری چیزیں استعمال نہ کی جائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔