Spiritual Healing
سوال: میری شادی کو تین سال کا عرصہ گزر گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر نعمت سے نوازا ہے لیکن اولاد کی نعمت سے محروم ہوں۔
میرے مہربان شوہر دل و جان سے چاہنے والے ہیں۔ ان میں محبت ہمت اور حوصلہ سے میں اکثر لوگوں کی جلی کٹی باتوں سے مایوس ہو جاتی ہوں اکثر کسی نہ کسی بہانے سے روتی رہتی ہوں تا کہ میرے شوہر کو یہ احساس نہ ہو کہ میرے سسرال والے مجھ سے بددل ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کی اکثر کوشش ہوتی ہے کہ میرے شوہر کو میرے خلاف کر دیں۔ میرے دل میں ایک انجانا سا خوف رہتا ہے کہ کہیں میں اس کی کمی کی وجہ سے ایک اچھے شوہر اور اچھے گھر سے محروم نہ ہو جاؤں۔ میں نے اس عرصہ میں کافی علاج کرایا ہے۔ ایکسرے، الٹرا ساؤنڈ، ڈی این سی بھی کروا لی ہے سب رپورٹ ٹھیک ہے۔ میرے شوہر کے ٹیسٹ بھی ٹھیک ہیں۔ ہمارے ساتھ جن کی شادی ہوئی تھی ان کے یہاں دو، دو بچے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں نے میرا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
میں نے بہت مایوس اور پریشان ہو کر آپ سے مشورہ مانگا ہے۔ آپ مجھے اپنی بیٹی سمجھ کر اس خط کو ضرور شائع کریں۔ میرے خط کو ردی کی ٹوکری کی زینت نہ بنایئے گا۔ آپ ان لوگوں کے لئے نصیحت ضرور لکھا کریں جنہوں نے لڑکیوں کے لئے مسئلہ بنایا ہوا ہے جس کی اولاد نہ ہو اس کو گری ہوئی نظر سے نہ دیکھیں۔ طعنے دے کر اس بے چاری کا جینا مشکل نہ کریں۔ اپنے گھر سے نکالنے اور دوسری بہو لانے کی کوشش نہ کریں اگر یہی نقص ان کے بیٹے میں ہو تو کیا کریں گے کیا اپنے بیٹے کو گھر سے نکالیں گے۔ اس کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو کہ کسی کی بیٹی کے ساتھ کرتے ہیں۔ بہو بھی کسی کی بیٹی ہوتی ہے۔ اس کا مقدر خدا نے لکھا ہے اس نے یا اس کے ماں باپ نے نہیں لکھا۔ پھر لڑکی کو قصوروار نہیں ٹھہرانا چاہئے۔
جواب: عشاء کی نماز کے بعد 300مرتبہ:
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِo
اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَoخَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍoحٰآoاآرٰتِلْکَ اٰیَاتُ الْکِتَابِ الْمُبِیْنِo
پڑھ کر آنکھیں بند کر کے دس پندرہ منٹ تک یہ تصور کریں کہ مجھے اللہ دیکھ رہا ہے۔ اس کے بعد نہایت عاجزی، انکساری اور گداز کے ساتھ دعا کریں۔جب تک مقصد پورا نہ ہو اللہ کو پکارتی رہیں اور روزانہ یہ عمل کرتی رہیں۔ میری تشخیص کے مطابق آپ کے اندر نسوانی خرابی ہے۔ اس کا علاج کرانا ضروری ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد نرینہ عطا کرے۔ آمین۔ صدقہ کرنا اور غریبوں کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ آپ بھی اللہ کی مخلوق کے لئے جو بھی کر سکتی ہیں ضرور کریں۔ کر بھلا۔۔۔ہو بھلا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔