Spiritual Healing
سوال: کچھ عرصے سے میرے سر، بھنوؤں سے سینے کے بال اور داڑھی مونچھوں کے بال گر رہے ہیں۔ سر کا آدھا حصہ بالکل گنجا ہو گیا ہے۔ پہلے خارش ہوتی ہے اور پھر بھوسی اور خشکی کے ساتھ بال گر جاتے ہیں۔ بال اسی قدر کمزور ہیں کہ پورا بال بھی نہیں گرتا بلکہ ٹکڑے ہو کر گرتے ہیں علاج سے مایوس ہو کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں۔ براہ کرم اس کا علاج بھی بتا دیجئے اور یہ بھی بتایئے کہ اس مرض کا سبب کیا ہے۔
جواب: وجہ یہ ہے کہ پیدائشی طور پر والدہ کا دودھ کمزور تھا اور آپ کو دودھ اتنا ملا بھی نہیں جتنا ملنا چاہئے تھا جس حد تک دودھ کی طاقت کم ہو گئی تو بال بھوسی بن کر اڑ گئے۔ اس کا علاج بہت سہل ہے ایک بکری خرید لیجئے۔ بکری کے دودھ کے جھاگ صبح دوپہر شام جسم پر بالخصوص ان جگہوں پر جہاں بال ہوتے ہیں ملئے ساتھ ساتھ بکری کا دودھ پینے میں بھی استعمال کریں۔ جلد بازی سے کام نہ لیں۔ تین ماہ کے اس علاج سے نہ صرف یہ کہ بال گرنا بند ہو جائیں گے بلکہ نئے بال آ جائیں گے اور محفوظ رہیں گے
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔