Topics

تپ دق

تپِ دق کے شروع میں سرخ رنگ کا پانی پلانا اورپھیپھڑوں پر سرخ رنگ کی شعاع ڈالنا چاہئے۔ بعدمیں صبح نیلی شیشی کا پانی ایک تولہ چار گھنٹے کے بعد نارنجی رنگ شعاعوں کا پانی ایک تولہ اورپھر چار گھنٹے کے بعد نارنجی رنگ کی شعاعوں کا پانی ایک تولہ اور پھر چار گھنٹے کے بعد نیلی شیشی کا پانی دن میں تین بار دینا اور پھیپھڑوں پر نیلے رنگ کی شعاع دالنا چاہئے۔ پھیپھڑوں میں داغ ہوں یا پانی بھر گیا ہوتو پانی کے ساتھ ساتھ نارنجی رنگ کی بوتل میں چالیس روز تک السی کا تیل دھوپ میں رکھ کر سینہ اورکمر پر پھیپھڑوں کی جگہ رات اوردن میں ایک ایک مرتبہ پانچ پانچ منٹ دائروں میں مالش کرنا چاہئے۔

اگر مریض کوسستی اورکمزوری لاحق ہوتو آٹھ دس روز بعد نارنجی رنگ کا پانی دینا چاہئے۔


Topics


رنگ اور روشنی سے علاج

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی

زمین پرموجودہرشےمیں کوئی نہ کوئی رنگ نمایاں ہے،کوئی شےبےرنگ نہیں ہے۔ کیمیائی سائنس بتاتی ہےکہ کسی عنصرکوشکست وریخت سےدوچارکیاجائےتومخصوص قسم کےرنگ سامنےآتےہیں ۔ رنگوں کی یہ مخصوص ترتیب کسی عنصرکی ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ چنانچہ ہرعنصرمیں رنگوں کی ترتیب جداجداہے۔ یہی قانون انسانی زندگی میں بھی نافذہے۔ انسان کےاندربھی رنگوں اورلہروں کامکمل نظام کام کرتاہے ۔ رنگوں اورلہروں کاخاص توازن کےساتھ عمل کرناکسی انسان کی صحت کاضامن ہے ۔ اگرجسم میں رنگوں اورروشنیوں میں معمول سےہٹ کرتبدیلی واقع ہوتی ہےتوطبیعت اسکوبرداشت نہیں کرپاتی ہےاوراسکامظاہرہ کسی نہ کسی طبعی یاذہنی تبدیلی کی صورت میں ہوتاہے ۔ 

ہم اسکوکسی نہ کسی بیماری کانام دیتےہیں مثلاًبلڈپریشر،کینسر،فسادخون،خون کی کمی،سانس کےامراض،دق وسل،گٹھیا،ہڈیوں کےامراض،اعصابی تکالیف اوردیگرغیرمعمولی احساسات وجذبات وغیرہ۔ 

اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔