Topics
اس مرض میں لوگوں کے اندر خون کا دباؤ طبعی دباؤ کے مقابلہ میں بڑھ جاتاہے۔ خون کے دباؤ (بلڈپریشر) سے وہ قوت مراد ہے جو دل کے سکڑ نے پر خون اپنے بہاؤ کی حالت میں خونی رگوں کی لچکدار نالیوں کو پھیلانے میں صرف کرتاہے۔ دل دورانِ خون سے تعلق رکھنے والا خاص عضو ہے جو مخروطی شکل کا ہمارے سینے میں ذرا بائیں جانب واقع ہے۔ اورایک پمپنگ مشین کی مانند سینے کے اندر سکڑتااور پھیلتارہتاہے ۔ دل کے سکڑنے کی طاقت اورباریک رگوں کی قوت مقابلہ اگر حالت اعتدال پر نہ رہے تو خون کا دباؤ بڑھ جاتاہے۔
تمام آدمیوں میں خون کا دباؤ یکساں نہیں رہتا۔ ہر شخص کے خون کے دباؤ میں اختلاف ہوتاہے۔ لیکن ان اختلافات کے باوجود، ماہرین نے خون کے دباؤ کا ایک اوسط مقرر کیاہے۔ اگر اس مقررہ اوسط سے خون کا دباؤ بڑھ جائے اوریہ کیفیت کچھ عرصہ تک قائم رہے تو اس کو حالتِ مرض سمجھا جاتاہے۔ کبھی کبھی خون کا دباؤ بڑھنے کے فوراًبعد فالج ہوجاتاہے۔ مرگی کادورہ اوردل کا دورہ بھی پڑجاتاہے۔
آسمانی رنگ یا نیلے رنگ کی شعاعوں کے پانی کی خوراکیں اورآسمانی یا نیلی شعاعوں میں مریض کو دن رات میں ایک ایک گھنٹے لٹائے رکھنا، موثر علاج ہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
زمین پرموجودہرشےمیں کوئی نہ کوئی رنگ نمایاں ہے،کوئی شےبےرنگ نہیں ہے۔ کیمیائی سائنس بتاتی ہےکہ کسی عنصرکوشکست وریخت سےدوچارکیاجائےتومخصوص قسم کےرنگ سامنےآتےہیں ۔ رنگوں کی یہ مخصوص ترتیب کسی عنصرکی ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ چنانچہ ہرعنصرمیں رنگوں کی ترتیب جداجداہے۔ یہی قانون انسانی زندگی میں بھی نافذہے۔ انسان کےاندربھی رنگوں اورلہروں کامکمل نظام کام کرتاہے ۔ رنگوں اورلہروں کاخاص توازن کےساتھ عمل کرناکسی انسان کی صحت کاضامن ہے ۔ اگرجسم میں رنگوں اورروشنیوں میں معمول سےہٹ کرتبدیلی واقع ہوتی ہےتوطبیعت اسکوبرداشت نہیں کرپاتی ہےاوراسکامظاہرہ کسی نہ کسی طبعی یاذہنی تبدیلی کی صورت میں ہوتاہے ۔
ہم اسکوکسی نہ کسی بیماری کانام دیتےہیں مثلاًبلڈپریشر،کینسر،فسادخون،خون کی کمی،سانس کےامراض،دق وسل،گٹھیا،ہڈیوں کےامراض،اعصابی تکالیف اوردیگرغیرمعمولی احساسات وجذبات وغیرہ۔
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔