Topics

واکی میں قیام

 کچھ عرصہ شکردرا میں راجہ رگھو جی کے پاس رہ کر بابا تاج الدینؒ واکی چلے گئے۔ یہاں آپ کا شی ناتھ پٹیل کے پاس ٹھہرے۔ کاشی ناتھ نے بابا صاحب  کی خدمت میں کوئی کسراٹھانہ رکھی اور اس بات کی ہر ممکن کوشش کی کہ بابا صاحب  کو بے آرامی نہ ہو۔اب لوگوں کارخ واکی کی طرف ہوگیا۔ جہاں بابا صاحب  بیشتر وقت میدانوں اورجنگلوں میں گزارتے تھے۔ بابا صاحب  لمباکُرتا پہنے، ننگے پیر گھومتے رہتے اور لوگ ساتھ ساتھ چل کر عرض پیش کرتے۔

واکی میں بابا صاحب کی قیام گاہ سے دوفرلانگ کے فاصلے پر آم کا ایک درخت تھا۔ بابا صاحبؒ اس مقام کو شفاخانہ کہتے تھے۔ مایوس العلاج مریض وہاں اگرٹھہرتے تھے۔ باباصاحبؒ خودبھی آنے والے مریضوں کو شفا خانے میں رکے کا حکم دیتے تھے۔

شفاخانے کے قریب ایک جگہ کو باباصاحبؒ نے مدرسہ قراردیاتھا۔جو طالبِ علم دعا یا فہم وفراست میں اضافہ کے لئے دربارِ تاج الاولیاء میں حاضر ہوتے، بابا صاحبؒ انہیں مدرسہ میں قیام کاحکم دیتے۔ آج بھی لوگ حافظہ کی صلاحیت اوردماغ کی تیزی کے لئے مدرسہ میں ٹھہرتے ہیں۔بابا صاحب  نے اپنی جائے قیام کے پاس ایک جگہ کو مسجد کانام دیاتھا۔ بابا صاحبؒ جہاں بھی گئے ایک نہ ایک مقام کو مسجد ضرور قراردیا۔ منتشرالخیال اورشکوک دوسوسوں میں گرفتار افرادکا بابا صاحب "مسجد"میں نماز کا حکم دیتے تھے۔

Topics


سوانح حیات بابا تاجُ الدین ناگپوریؒ

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"