Topics
مدراس کے
رہنے والے ایک برہمن کسی آفس میں کام کرتے تھے۔ انہوں نے آفس سے چار روز کی چھٹی لی
اور باباتاج الدینؒ کی زیارت کے لئے حاضر ہوئے۔ جب رخصت کی میعاد ختم ہونے لگی توانہوں
نے باباصاحبؒ سے واپسی کی اجازت چاہی لیکن باباصاحبؒ نے اجازت نہیں دی۔ ایک ہفتہ بعد
دوبارہ اجازت مانگی تو بھی باباصاحبؒ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ایک ماہ بعد باباصاحبؒ
نے اجازت دی تو یہ فکر وتردّد میں مبتلا گھر پہنچے کہ ایک ماہ کی غیر حاضری کی وجہ
سے نہ جانے گھروالوں کا کیا حال ہوا اور آفس میں تو سخت سرزنش کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گھر پہنچے تو نہ بیوی بچوں نے غیر معمولی جذبات کا اظہار کیااور نہ ہی ایک ماہ کی غیر
حاضری کو پوچھا۔ نہادھوکر سفرکی تکان اتری تو بیوی سے پوچھا کہ کیا دفتر کا کوئی آدمی
مجھے پوچھنے آیا تھا۔ بیوی نے حیرت سے ان کا چہرہ دیکھتے ہوئے جواب دیا کہ دفتر کا
کوئی آدمی نہیں آیاتھالیکن آپ اتنے پریشان کیوں دکھائی دیتے ہیں؟ انہوں نے سارا حال
کہہ سنایا۔ اور کہا کہ عجیب بات ہے کہ نہ تم میری ایک ماہ کی غیر حاضری کا پوچھتی ہو
اور نہ دفتر والوں کو میری پرواہے۔ بیوی نے غیر یقینی نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا کہ
آپ مذاق کیوں کرتے ہیں؟ دفتر کا وقت ہو گیاہے۔ دفتر جایئے۔ دفترمیں بھی ہر شخص معمول
کے مطابق پیش آتارہا۔ کسی کا رویہ غیر معمولی نہیں تھا۔ یہ صاحب سخت حیرت واستعجاب
میں مبتلا ہوگئے اور عالمِ تصور میں باباصاحبؒ سے مخاطب ہوئے کہ یہ کیا معاملہ ہے۔
کوئی مجھ سے غیر حاضری کو نہیں پوچھتا۔ ابھی وہ اس مخمصے میں مبتلا ہی تھے کہ چپراسی
نے آکر کہا کہ صاحب نے وہ فائل منگوائی ہے جو دی تھی۔ فائل لے کر افسر کے پاس پہنچے
اور کہا کہ میں تو ایک ماہ تک شکردرہ میں باباتاج الدینؒ کے پاس ٹھہر ارہالیکن یہاں
آکر عجیب معاملے سے دو چارہوں۔ نہ گھروالے میری غیرحاضری کو پوچھتے ہیں اور نہ دفتروالوں
کو مجھ سے شکایت ہے۔ چپراسی کا کہنا ہے کہ یہ فائل کل آپ نے مجھ کو دی ہے حالانکہ میں
پورے ہوش وحواس کے ساتھ کہتاہوں کہ میں دفتر ہی نہیں آیا۔ افسر نے حیرت سے کہا۔"آپ
تو چاردن کی چھٹی کے بعد دفتر آگئے تھے اور اس عرصہ میں سارے دفتری امور پوری طرح انجام
دیتے رہے ہیں۔"
شکردرہ اورمدراس دونوں جگہ کی حاضری کا ثبوت
ملاتو برہمن صاحب کے علاوہ سارے دفتر والے انگشت بدندان رہ گئے۔
سوانح حیات بابا تاجُ الدین ناگپوریؒ
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"