Topics
بابا تاج الدینؒ نے آپ کو گو ڈر شاہ کا خطاب
دیا تھا۔ عالم، فاضل اور عبادت گزار تھے۔ جب باباصاحبؒ کی خدمت میں شکردرہ آئے تو ایک
جھونپڑے میں عزلت نشینی اختیار کرلی۔ کسی کو جھونپڑے کے اندر جانے کی اجازت نہ تھی۔
لوگ آپ کی غذا جو دال کا پانی ہوتی تھی اور چائے اندر سرکادیتے تھے۔ ایک دن بابا تاج
الدینؒ ان کے جھونپڑے کے پاس سے گزرے اور کہا۔" دروازہ کھول دو۔"
جب دروازہ کھول دیا گیا تو کملی والے شاہ صاحب
نے سماع کی خواہش ظاہر کی۔ چنانچہ ایک غزل شروع کی گئی اور آپ خوش و خرم اورمسرور بیٹھے
سنتے رہے۔ دورانِ غزل یہ مصرعہ آیا
اِدھر خیال چلا اور اُدھر چلی لیلیٰ
یہ سنتے ہی آپ نے ایک نعرہ بلند کیا اور لیٹ
گئے۔ جب تیسری بار یہ مصرعہ پڑھا گیا تو آپ کی روح پرواز کر گئی۔ شکردرہ کے تالاب کے
کنارے دفن کئے گئے۔
سوانح حیات بابا تاجُ الدین ناگپوریؒ
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"