Topics

معراج

 "ارے فوج! درود پڑھو۔ بڑے سرکار کی سواری آرہی ہے۔"درود کا غلغلہ بلند ہوا اور ایک لطیف سی خوشبو پھیل گئی۔ سلام پڑھا جا چکا تھا۔ بابا جی فرش پر بیٹھ گئے اور ذرا فاصلے پر بنکٹ راؤبھی۔ وہ دونوں حجرے کے دروازے کی اوٹ میں کھڑے تھے۔ اس حیرت انگیز پر ان کے ساتھی منتظر تھے۔ پھر ایک عجیب منظر دیکھ کر ٹھٹک گئے۔ عباسی اور فضل الکریم تھر تھرکانپ رہے تھے۔ باباجی خود ان کے سامنے موجود تھے اوران پر جلال کی کیفیت طاری تھی۔ انہوں نے پلٹ کر حجرے کی طرف دیکھا تو ان کو اپنی آنکھوں پر اعتبار نہ آیا۔ بابا حجرے میں تھے۔ شاید یہ کوئی دوسرے بزرگ ہوں ۔ اسی لمحے باباجی کی جانی پہچانی آواز نے ان کا شبہ دور کردیا۔ مگر وہ کب اور کیسے وہاں پہنچے ۔ جب کہ راستہ صرف وہی تھا۔ وہ حیرت کی تہوں میں اترتے جار ہے تھے۔

"انگریزی پڑھنے والو! بتاؤ، حضورؐ کو روحانی معراج ہوئی تھی؟"بابا تاج الدینؒ بابا کی آواز میں غصہ غالب تھا۔"اب لڑاؤ اپنی سائنس!"

"معاف کر دیجئے بابا جی! غلطی ہوئی۔"عبدالغفار نے عاجزی سے کہا۔

وہ فوراً ادھر متوجہ ہوئے۔ ان کی تیوری پر بل تھے اور چہرے پرملال اورناگواری کاعکس ۔"نامعقول ، تو تھا آگیا! جاتیرا عہدہ گھٹا دیا۔"

ان کے بپھرے تیوردیکھ عثمان عبدالغفار کی اوٹ میں دبک گیا۔ اس کی سراسیمگی دیکھ کر باباکو ہنسی آگئی۔ " توکائے کو ڈرتاہے عثمان! ڈنڈا رکھ کے سوجا۔۔۔سلیمان کی ٹوہ نہ کرنا ، اپنی ٹوہ لگانا۔ پھرسمجھ میں آجائے گا معراج کس کو بولتے ہیں۔"

اس رات بھوت بنگلے کا پروگرام کر کے وہ تینوں کا لج ہوسٹل چلے گئے۔ اورعثمان بنگلے واپس آگیا۔ اس رات کوئی خاص واقعہ پیش نہیں آیا۔

Topics


سوانح حیات بابا تاجُ الدین ناگپوریؒ

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"