Topics

سونا بنانے کا نسخہ

 عبدالرّزّاق صاحب کا بیان ہے کہ میرے ماموں کو سونا گری کا جنون کی حد تک شوق تھا۔ اورانہوں نے اس کام پر سینکڑوں روپئے برباد کر دیئے تھے۔ ایک دفعہ کسی صاحبِ کمال سے ملاقات ہوئی۔ اس نے بتایا کہ دو سو برس پرانے مکانوں کی دیواروں پر ایک خود دو بوٹی اُگ آتی ہے۔ اس بوٹی کی پہچان یہ ہے کہ اس سے شنجرف کا کشتہ باوزن ہوجاتاہے۔ جو کہ تانبے کو رنگتاہے۔ ماموں صاحب اپنے گاؤں سے ناگپور آئے اور ایک پرانے اوربوسیدہ مکان سے مطلوبہ بوٹی کو حاصل کرلیا۔ بوٹی حاصل کرنے کے بعد سوچاکہ پہلے بابا تاج الدینؒ کے پاس حاضری دینی چاہئے۔ اور ان کی دعا کے بعد بھٹی لگانی چاہئے تاکہ کامیابی نصیب ہو۔ شکردرہ صاحبؒ کی خدمت میں پہنچے تو دیکھا کہ بابا صاحبؒ تانگے پر سوار جا رہے ہیں۔ باباصاحبؒ کے گلے میں پھولوں کا ایک گجرا تھا۔ اس میں تلسی کے پتے بھی لگے ہوئے تھے۔ باباصاحبؒ نے اس گجرے میں سے تلسی کا ایک پتہ نکال کر ماموں صاحب کو دے دیا۔ انہوں نے برکت کے لئے بوٹی کے مصالحے میں تلسی کا پتہ بھی شامل کر دیا۔ اس مصالحے کو آزمایا تو شنجرف کا کشتہ ہم وزن تیار ہوگیا۔ اس یقینی آزمائش کے بعد اس بوٹی اورتلسی کے پتے کے سفوف کو تانبے پر استعمال کیا تو سونا تیار ہوگیاجسے بازار میں فروخت کر دیا۔ اس کے بعد ماموں صاحب نے ہر ممکن کوشش کر لی لیکن بوٹی سے سونا تیار نہیں ہوا جس سے پہلے تیار ہوگیا تھااور نہ پھر کبھی باباصاحبؒ نے انہیں کوتلسی وغیرہ کا پتہ دیا۔

Topics


سوانح حیات بابا تاجُ الدین ناگپوریؒ

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"