Topics

امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل

تاریخ شاہد ہے کہ تسلیم و رضا، تابعداری اور فرمانبرداری کا یہ عملی نمونہ امت مسلمہ کے لئے یادگار بنا دیا گیا ہے۔ جس وقت قربانی کا حکم ملا اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اور کوئی اور اولاد نہیں تھی۔ حکم کی تعمیل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کا عملی اقدام بارگاہ رب العزت میں قبول ہوا۔

’’اور ہم نے اس کو پکارا یوں کہ اے ابراہیم! تو نے سچ کر دکھایا خواب ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو، بیشک یہ روشن جانچ تھی اور اس کا بدلہ دیا ہم نے ایک جانور ذبح کو بڑا اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلی خلق میں سلام ہے ابراہیم پر، ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو وہ ہے ہمارے ایماندار بندوں میں اور خوشخبری دی ہم نے اس کو اسحٰق کی جو نبی ہو گا نیک بختوں میں۔‘‘

(سورۃ الصٰفٰت: ۱۰۴۔۱۱۲)

آیت مقدسہ میں تفکر کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام آزمائش میں جب پورے اترے تو اللہ نے انہیں انعام و اکرام سے نوازا، قربانی کی سنت نہ صرف یہ کہ رہتی دنیا میں جاری کر دی گئی بلکہ اکلوتے بیٹے کو اللہ کیلئے قربان کر دینے کا جذبہ اس قدر پسند آیا کہ دوسرے بیٹے کی ولادت اور منصب نبوت پر ان کی سرفرازی کی خوشخبری بھی اللہ نے دی۔

بیت اللہ کی تعمیر کا حکم

’’یاد کرو وہ وقت جب ہم نے ابراہیم کے لئے اس گھر (خانہ کعبہ) کی جگہ تجویز کی تھی اس ہدایت کے ساتھ کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور میرے گھر کا طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کیلئے پاک رکھو اور لوگوں کو حج کے لئے اذن عام دے دو کہ وہ تمہارے پاس ہر دور دراز مقام سے پیدل اونٹوں پر سوار آئیں۔‘‘

(الحج: ۲۶۔۲۷)

آپ نے بیت اللہ کی تعمیر شروع کر دی اور حضرت اسمٰعیل آپ کے معاون تھے۔ خانہ کعبہ کی دیواریں جب اس حد تک اونچی ہو گئیں کہ مزید تعمیر کے لئے پاڑ کی ضرورت محسوس ہوئی تو ایک پتھر پر کھڑے ہو کر تعمیر کا کام مکمل کیا گیا۔ یہی پتھر ’’مقام ابراہیم‘‘ 

کے نام سے آج بھی کعبہ شریف میں موجود ہے۔


Topics


محمد رسول اﷲ ۔ جلد سوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔