Topics

حضرت اسحٰق کی پیدائش

حضرت اسحٰق حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دوسرے فرزند اور حضرت اسمٰعیلؑ کے چھوٹے بھائی تھے، حضرت اسحٰقؑ کی پیدائش کی خوشخبری جس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کو سنائی گئی اس وقت آپ کی عمر سو(۱۰۰) سال تھی اور حضرت سارہؓ کی عمر نوے (۹۰) سال تھی۔ قرآن پاک میں بشارت سے متعلق واقعہ کی تفصیل یہ ہے۔

حضرت لوطؑ کی قوم پر عذاب نازل کرنے کے لئے فرشتوں کی جماعت سدوم کی آبادی کی طرف جانے سے قبل حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آئی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نہایت سخی اور مہمان نواز تھے۔ انہوں نے آنے والوں کے لئے دسترخوان پر بھنا ہوا گوشت رکھا لیکن مہمانوں نے کھانے کی طرف ہاتھ نہیں بڑھایا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو فکر ہوئی کہ یہ کون لوگ ہیں؟ 

فرشتوں نے اپنا تعارف کرایا اور بتایا کہ وہ قوم لوط پر عذاب نازل کرنے کیلئے بھیجے گئے ہیں پھر انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی بیوی حضرت سارہؓ کو حضرت اسحٰقؑ کی پیدائش کی بشارت دی۔ فرشتوں کی زبانی بشارت سن کر انہیں حیرت ہوئی کہ:

 آخری عمر میں بانجھ عورت کے اولاد کیسے ہو سکتی ہے؟ حضرت سارہؓ کی حیرت دیکھ کر فرشتوں نے کہا:

’’وہ بولے یوں ہی کہا۔ تیرے رب نے وہ جو ہے وہ ہی ہے حکمت والا خبردار۔‘‘

(الذریٰت۔ ۳۰)

اسحٰق اصل تلفظ کے اعتبار سے ’’یضحق‘‘ ہے۔ یہ عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں ’’ہنستا ہوا‘‘۔


Topics


محمد رسول اﷲ ۔ جلد سوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔