Topics
اسباب
دل کی کمزوری کی وجہ سے عام
جسمانی کمزوری کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر لو بلڈ پریشر پیہم صدمات تیز ادویات کا استعمال
گھر کا خراب ماحول، غصہ اور سختی کی وجہ سے اختلاج قلب ہوتا ہے۔ یہ مرض زیادہ تر ان
خواتین کو ہوتا ہے جو شوہر کے رویہ اور تلخ مزاجی سے پریشان رہتی ہیں۔
علامات
خفیف اتفاقی حادثہ، چیز چلنے،
سیڑھیوں پر چڑھنے سے یا جوش اور غصہ وغیرہ سے دل دھڑکنے لگتا ہے۔ جب زور زور سے دل
دھڑکتا ہے تو سینہ پر دھڑکن محسوس ہوتی ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دل ڈوبا جا رہا
ہے۔ آنکھوں کے سامنے اندھیرا آ جاتا ہے۔ کبھی مریض بے ہوش ہو جاتا ہے۔ نبض میں سرعت
اور تواتر پایا جاتا ہے۔ پیشاب کی رنگت سرخ اور پاخانہ خشک ہو جاتا ہے۔ دائمی قبض کی
شکایت ہوتی ہے۔
علاج
۱۔ نارنجی رنگ پانی صبح
و شام
۲۔ زرد رنگ پانی کھانے
سے پہلے
۳۔ آسمانی رنگ پانی کھانے
کے بعد
۴۔ مرہم زرد صبح نہار منہ
اور زرد تیل رات کو سوتے وقت پیٹ پر مالش کریں
اسباب
دیکھیں دل کا دورہ
علامات
دل میں خون کی سپلائی کم ہو
جائے یا خون کی ترسیل نہ ہو تو دل کے عضلات میں ایسے کیمیاوی مادے جن کا اخراج خون
کے ذریعے ہوتا ہے جمع ہونے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں سینہ میں شدید درد ہوتا ہے۔ اس
درد کو Anginaکا درد کہتے ہیں۔
انجائنا کا درد سینے میں بائیں
طرف الٹے ہاتھ یا سینے کے درمیان میں ہوتا ہے۔ آرام کرنے سے انجائنا کا درد ۳۰ سیکنڈ یا چند منٹ میں ختم ہو جاتا ہے۔ سانس گھٹنے متلی ہونے اور ٹھنڈے
پسینے آنے سے کمزوری ہو جاتی ہے۔ پیدل چلتے وقت دم گھٹتا ہے، چلتے چلتے رکنا پڑتا ہے۔
عام طور پر انجائنا کولیسٹرول کی زیادتی، حبس ریاح اور شوگر کی وجہ سے ہوتا ہے۔
علاج
دورہ کی صورت میں فوراً ہارٹ
اسپیشلسٹ سے رجوع کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ
۱۔ آسمانی رنگ پانی صبح
و شام
۲۔ زرد رنگ پانی کھانے
سے پہلے
۳۔ بنفشی رنگ پانی ناشتہ
کے بعد
۴۔ نارنجی رنگ پانی کھانے
کے بعد
۵۔ انجائنا میں پیدل چلنا
بہت مفید ہے۔ روزانہ صبح و شام چالیس چالیس منٹ تک پیدل چلنا ضروری ہے۔ ابلے ہوئے کھانے
کھائیں۔ چکنائیوں سے پرہیز کریں۔
اسباب
دل چونکہ مسلسل کام کرتا رہتا
ہے اس لئے خون کی سپلائی نہایت ضروری ہے۔ دل کو خون کو رونری شریان (Coronary Arteries) سے ملتا ہے۔ کسی بھی وجہ
سے کورونری شریان تنگ ہو جائے تو دل کو خون کی سپلائی کم ہو جاتی ہے اور دل کا دورہ
یا انجائنا (Angina) ہو جاتا ہے۔
کورونری شریان ک ے تنگ ہونے
کی بنیادی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوئی مگر دیگر وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں:
۱۔ زیادہ عمر
۲۔ ہائی بلڈ پریشر
۳۔ کولیسٹرول کی زیادتی
۴۔ سگریٹ نوشی
۵۔ ذیابیطس
۶۔ موٹاپا
۷۔ ضرورت سے زیادہ آرام
و آسائش اور عیاشی
۸۔ غم غصہ پریشانی نشہ
کی عادت
علامات
دل کے عضلات نہایت حساس ہوتے
ہیں۔ اگر عضلات میں خون کی فراہمی ۳۰ منٹ سے دو گھنٹہ تک رک جائے تو دل مر جاتا ہے۔ دل کے دورہ کے مریض سینے
کے شدید درد کے ساتھ تڑپتے ہیں۔ درد حرکت کرنے سے بڑھتا ہے۔ درد عام طور پر سینے میں
بائیں طرف ہوتا ہے اور آرام کرنے سے کم ہوتا ہے لیکن ختم نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ مریض
کو ٹھنڈے پسینے آتے ہیں، کمزوری محسوس ہوتی ہے، سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے، متلی
اور الٹی ہو سکتی ہے۔ موجودہ میڈیکل سائنس میں دل کے دورے کی تشخیص E.C.Gسے کی جاتی ہے۔
علاج
۱۔ دل کا دورہ پڑ جائے
تو فوراً ہسپتال میں داخل کریں یا ہارٹ اسپیشلسٹ سے رجوع کریں۔ کمزوری دور کرنے
کے لئے ناشتہ کے بعد سرخ رنگ
کا پانی دیں۔
۲۔ فیروزی رنگ پانی صبح
و شام
۳۔ زرد رنگ پانی کھانے
سے پہلے
۴۔ نارنجی رنگ پانی کھانے
کے بعد دیں
۵۔ ہارٹ اسپیشلسٹ کی ہدایات
پر مکمل طور پر عمل کریں۔
اس سے مراد جسم کے اندر خون
میں سرخ خلیوں کی کمی واقع ہونا ہے۔ خون میں ہیموگلوبن (Haemoglobin) کی مقدار مردوں میں 13gm/dlاور عورتوں میں 12gm/dlسے کم ہو جائے تو یہ انیمیا
کی علامت ہے۔ ہیموگلوبن کی مقدار خون کی رپورٹ سے معلوم ہو جاتی ہے۔
مردوں میں ہیمو گلوبن کی نارمل
مقدار 13 - 18 gm/dlہے۔
عورتوں میں ہیموگلوبن کی نارمل
مقدار 11.5 - 16.5 gm/dlہے۔
اسباب
۱۔ سرخ خلیوں کی پیداوار
میں کوئی خرابی واقع ہو جائے (مثلاً جسم میں آئرن کی کمی، وٹامن بی کی کمی، تھیلسیمیا،
ہڈی کے گودے کا کام چھوڑ دینا)۔
۲۔ سرخ خلیوں کی نارمل
سے زیادہ ٹوٹ پھوٹ اور خاتمہ (مثلاً خون کا ضیاع ہیموگلوبن کی بیماریاں یا کچھ دواؤں
مثلاً اینٹی بائیوٹک کونین
(Quinin) اور کینسر کے لئے استعمال کی جانے والی ادویات کاری ایکشن۔
علامات
انیمیا کے مریض عام طور پر
تھکاوٹ غشی طاری ہونے آنکھوں کے آگے اندھیرا چھانے اختلاج قلب اور بعض صورتوں میں منہ
کے کنارے پھٹ جائے زبان کی سوزش اور ہڈیوں کے درد کی شکایت کرتے ہیں لیکن بعض مریض
تشخیص ہونے تک بالکل ٹھیک ٹھاک ہوتے ہیں۔
علاج
۱۔ سرخ رنگ پانی صبح
و شام
۲۔ نارنجی رنگ پانی دوپہر
کھانے کے بعد
۳۔ گلابی رنگ پانی عصر
کے بعد اور رات کا کھانا کھانے سے ڈھائی گھنٹے پہلے
۴۔ ریڑھ کی ہڈی پر سرخ
رنگ کی روشنی روزانہ پندرہ منٹ تک ڈالیں۔
اسباب
بعض اشخاص میں خون کا دباؤ
فطری طور پر کم ہوتا ہے۔ یہ کوئی بیماری نہیں ہے۔ خون کا زیادہ بہہ جانا، دل کی بیماری،
خون میں جراثیم کا نفوذ، اعصابی تناؤ، جذباتی ہیجان اور دست اور قے کی زیادتی سے اکثر
لو بلڈ پریشر ہو جاتا ہے۔
علامات
بلڈ پریشر اگر نارمل سے ۵ یا ۱۰ درجے نیچے ہو جائے تو سر چکرانے
لگتا ہے۔ سر خالی اور ہلکا محسوس ہوتا ہے۔ بلڈ پریشر اگر اس سے زیادہ نیچے ہو جائے
تو آدمی Shockمیں چلا جاتا ہے۔ اس پر غنودگی طاری ہو جاتی ہے، ایسی حالت میں مریض کو
فوراً ہسپتال لے جانا چاہئے۔
علاج
۱۔ اصل سبب کے علاج کے
ساتھ ساتھ سرخ شعاعوں کا پانی صبح و شام دیا جائے۔
۲۔ پندرہ منٹ تک مریض
کو سرخ روشنی میں لٹایا جائے۔
فشار یا خون کا دباؤ ایک نارمل
مقدار میں برقرار رکھنے میں دل گردے، شریانیں، خون کا حجم اور اعصابی نظام کا اپنا
اپنا کردار ہے۔ جب دل سکڑ کر خون کو شریانوں میں پھینکتا ہے اس وقت شریانوں میں خون
کا دباؤ ناپا جائے تو اس کو اوپر کا بلڈ پریشر (Systolic B.P) کہتے ہیں۔ جب دل پھیلتا
ہے اس وقت اگر شریانوں میں خون کا دباؤ ناپا جائے تو اس کو نچلا بلڈ پریشر (Diastolic B.P) کہتے ہیں۔ بلڈ پریشر عمر
کے ساتھ ساتھ عموماً بڑھتا ہے۔
۲۰ سال کی عمر میں بلڈ پریشر ۸۰ /۱۴۰ نارمل ہوتا ہے۔
۵۰ سال کی عمر میں بلڈ پریشر ۶۵ /۱۶۰ نارمل ہوتا ہے۔
۷۵ سال کی عمر میں بلڈ پریشر ۱۰۵/۱۷۰ نارمل ہوتا ہے۔
بلڈ پریشر اگر دیئے گئے پیمانے
سے بڑھ جائے تو اس کو کئی مرتبہ مسلسل ایک ہفتے کے لئے چیک کرنا چاہئے۔ اگر پھر بھی
نارمل سے مسلسل اوپر آئے تو اس شخص کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض قرار دیا جاتا ہے۔
اسباب و علامات
غصہ، پریشانی، اجنبی ماحول
اور بے آرامی وقتی طور پر عام آدمی کا بلڈ پریشر بڑھا دیتی ہے۔ لیکن یہ مرض میں شمار
نہیں ہوتا۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض کو عموماً سر درد کی شکایت ہوتی ہے۔ پانچ سے دس
فیصد مریضوں میں بلڈ پریشر بڑھنے کی کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہے جب کہ اکثر کوئی وجہ
نہیں ہوتی۔ بلڈ پریشر ہائی ہونے کی وجوہات یہ ہیں:
۱۔ گردوں کے امراض
۲۔ شہ رگ (Aorta) کا پیدائشی سکڑاؤ
۳۔ الکوحل
۴۔ دواؤں اور ہارمونز کی
زیادتی
۵۔ منفی خیالات کی یلغار
۶۔ مستقبل کے خدشات
۷۔ مسلسل نادیدہ خوف اور
غم و فکر
ہائی بلڈ پریشر ایک عذاب ہے۔
مسلسل بلڈ پریشر ہائی رہنے سے تقریباً جسم کا ہر حصہ متاثر ہوتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے
مندرجہ ذیل پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں:
۱۔ دماغ کی رگ کا پھٹ
جانا
۲۔ آنکھ کے پردے پر خون
جم جاتا ہے۔ کبھی اندھا پن بھی ہو سکتا ہے۔
۳۔ گردے فیل ہو سکتے ہیں
۴۔ دل پر اضافی دباؤ پڑتا
ہے یہاں تک کہ دل فیل ہو جاتا ہے۔
علاج
۱۔ سبز رنگ پانی صبح
و رات
۲۔ سفید رنگ پانی کھانے
سے پہلے دونوں وقت
۳۔ فیروزی رنگ پانی دوپہر
و شام
۴۔ مریض کو روزانہ پندرہ
منٹ تک سبز روشنی میں رکھا جائے
اسباب
کسی بھی وجہ سے خون میں موجود
پلیٹیلٹس (Platelets) کی تعداد اگر گھٹ جائے تو یہ بیماری ہو جاتی
ہے۔
علامات
جلد کے نیچے خون جمع ہو جاتا
ہے جس کی وجہ سے جسم پر جا بجا نیلے رنگ کے داغ نظر آتے ہیں۔
علاج
۱۔ آسمانی رنگ پانی صبح
و شام
۲۔ زرد رنگ پانی دوپہر
و رات
۳۔ سبز رنگ پانی ناشتہ
کے بعد اور رات سوتے وقت
۴۔ کمر پر پندرہ منٹ تک
روزانہ سرخ رنگ روشنی ڈالیں
خواجہ شمس الدین عظیمی
حضرت لقمان
علیہ السلام کے نام
جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی
وَ لَقَدْ اٰ
تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ
(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)
اور ہم
نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔
اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo
اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo
تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo
نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo
(القرآن)