Topics

باب نمبر ۱۲:نظام تنفس کی بیماریاں

نظام تنفس کی بیماریاں

نزلہ و زکام

 

رطوبات جب ناک کی طرف بہتی ہیں تو زکام کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے اور اگر حلق و سینہ کی طرف گرتی ہیں تو اسے نزلہ کہتے ہیں۔ نزلہ اور زکام ایک قسم کے وائرس سے ہوتا ہے۔

موسم گرما، موسم بہار اور سردیوں میں یہ بیماریاں زیادہ ہوتی ہیں۔ دماغ ضعیف ہونے کی وجہ سے معمولی سردی گرمی سے بھی نزلہ و زکام ہو جاتا ہے۔ زیادہ دماغی محنت اور کسی چیز کی الرجی سے بھی یہ امراض لاحق ہو جاتے ہیں۔ دھوپ میں زیادہ چلنے پھرنے گرم او رمصالحہ دار غذا کے کھانے سے صفرا زیادہ ہو کر بلغم میں مل کر زکام یا نزلہ پیدا کرتا ہے۔ سرد پانی سے نہانے اور ٹھنڈی ہوا میں ننگے سر سونے برف اور ٹھنڈی چیزیں کثرت سے استعمال کرنے اور دماغ میں رطوبت جمع ہونے سے بھی نزلہ و زکام کی شکایت ہو جاتی ہے۔

علامات

شروع میں طبیعت سست اور کسلمند ہوتی ہے، کام کرنے کو جی نہیں چاہتا۔ پیشانی پر جکڑن اور کنپٹیوں پر بوجھ محسوس ہوتا ہے۔ ناک بند اور خشک ہوتی ہے۔ سر میں ہلکا درد ہوتا ہے بار بار چھینکیں آتی ہیں۔ ناک سے پتلی اور خراش دار رطوبت بہتی ہے۔ اگر سردی کی وجہ سے ہو تو رطوبت سفید اور غلیظ نکلتی ہے، سوزش اور خراش کم ہوتی ہے، ناک بند ہو جاتی ہے۔ چہرہ میں گرمی محسوس ہوتی ہے۔ اگر گرمی کی وجہ سے ہو تو رطوبت رقیق اور نمکین نکلتی ہے۔ چہرہ اور آنکھیں سرخ ہوتی ہیں، حلق میں خراش اور ناک میں سوزش ہوتی ہے۔ بار بار پیاس لگتی ہے اور ناک کے نتھنے سرخ رہتے ہیں۔ سر اور کان گرم رہتے ہیں۔ معدہ پر بوجھ رہتا ہے۔ چھینک آنے پر معدہ کا بوجھ قدرے کم ہو جاتا ہے۔ لیٹے رہنے کو جی چاہتا ہے۔

علاج

۱۔            سر پر روزانہ نیلے رنگ کی شعاع پندرہ منٹ تک ڈالیں۔

۲۔           نیلا رنگ پانی صبح و شام۔

۳۔          زرد رنگ پانی کھانے سے پہلے۔

۴۔          زرد شعاعوں کا تیل پیٹ پر مالش کریں اور ناک اور نتھنوں میں لگائیں۔

ناک اور منہ کے اوپر ململ کا کپڑا باندھے رکھنا چاہئے۔

بہتّر (۷۲) گھنٹے تک مسلسل آرام (Bed Rest) اور گرم پانی پینا اس مرض کا ایک علاج ہے۔

کھانسی

اسباب

وائرس یا بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔

علامات

بچوں، بوڑھوں اور بلغمی مزاج لوگوں کو سردی کے موسم میں نزلہ زکام ہو جاتا ہے۔ پسلیوں کے نیچے ہلکا درد ہوتا ہے۔ سانس تنگی سے آتا ہے۔ بار بار کھانسی اٹھتی ہے۔ رات کو سوتے وقت اور صبح کے وقت کھانسی زیادہ ہوتی ہے۔ شروع میں سفید پھر سبز اور آخر میں زردی مائل بلغم خارج ہوتا ہے۔ بعض دفعہ پتلا لیس دار میلے رنگ کا بلغم خارج ہوتا ہے۔ پرہیز کے ساتھ صحیح علاج نہ کیا جائے تو کھانسی مستقل ہو جاتی ہے اور جڑ پکڑ لیتی ہے۔ سردی کے موسم میں کھانسی زیادہ ہوتی ہے۔ گرمی اور خشکی کی وجہ سے ہو تو کھانسی میں بلغم خارج نہیں ہوتا حلق خشک رہتا ہے۔ سینہ پر خراش معلوم ہوتا ہے۔ اس قسم کی کھانسی گرم مزاج لوگوں کو موسم سرما میں زیادہ ہوتی ہے۔ اگر علاج کی طرف سے لاپرواہی کی جائے تو پھیپھڑوں میں زخم بن جاتے ہیں۔

علاج

۱۔            خشک کھانسی کے لئے:

نیلا پانی صبح وشام

نارنجی شعاعوں کا تیل کمر اور پھیپھڑوں کی جگہ مالش کریں۔

۲۔           تر کھانسی کے لئے:

نیلا رنگ پانی صبح و شام

نارنجی رنگ پانی صبح و شام کھانے کے بعد

نارنجی شعاعوں کا تیل کمر پر پھیپھڑوں کی جگہ مالش کریں۔

۳۔          مزمن کھانسی کے لئے:

نیلا رنگ پانی صبح وشام

نارنجی رنگ پانی صبح وشام کھانے کے بعد

نیلی شعاعوں کا تیل سینہ پر اور نارنجی تیل کمر پر پھیپھڑوں کی جگہ دن رات میں دو وقت مالش کریں۔

دمہ

اسباب

یہ مرض سانس کی نالیوں کے تنگ ہونے سے ہوتا ہے اور کسی مخصوص شئے سے الرجی کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔ ان مخصوص اشیاء میں گرد و غبار دھاتی ذرات آٹے کے ذرات روٹی کے باریک ذرات بلی یا پرندوں کے چھوٹے چھوٹے بال یا اینٹی بائیوٹک ادویات اور Expired Drugsوغیرہ شامل ہیں۔

علامات

نزلہ زکام یا کھانسی کی وجہ سے یہ شکایت ہو جاتی ہے۔ پہلے خفیف کھانسی آتی ہے، سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے، دفعتاً دورہ پڑ جاتا ہے۔ دم گھٹنے لگتا ہے۔ کھانستے کھانستے چہرہ سرخ ہو جاتا ہے۔ بلغم خارج ہونے سے تکلیف کم ہو جاتی ہے۔

علاج

۱۔            نارنجی رنگ پانی صبح وشام

۲۔           دورہ کی حالت میں نارنجی رنگ پانی تھوڑا تھوڑا کر کے (دو ملی لیٹر) دس دس منٹ کے وقفوں سے پلائیں۔

ایک وقت میں خوراک کی مقدار ۱۰ ملی لیٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

۳۔          دن میں ایک مرتبہ نارنجی تیل سینہ پر اور نیلا تیل پشت پر پھیپھڑوں کی جگہ دائروں میں مالش کریں۔

نمونیا

اسباب

پھیپھڑوں کے انفیکشن کو نمونیا کہتے ہیں۔ اس کی وجوہات میں وائرس بیکٹیریا اور Fungusشامل ہیں۔

علامات

نمونیا کے مرض میں عام طور پر مندرجہ ذیل علامات پائی جاتی ہیں۔

۱۔            بخار ہوتا ہے ایسا بخار جو کپکپی کے بعد سردی لگ کر چڑھے اور مستقل ہو۔

۲۔           سینے کا درد

۳۔          سانس لینے کی رفتار بڑھ جاتی ہے

۴۔          بلغم کے ساتھ کھانسی

۵۔          سینے کے ایکسرے (X-Ray) میں نمونیا کی جگہ سفید دھبہ نظر آتا ہے

علاج

۱۔            نیلا رنگ پانی صبح و شام

۲۔           نیلی شعاعوں کا تیل سینہ پر پھیپھڑوں کی جگہ کمر پر دائروں میں مالش کریں

۳۔          سبز شعاعوں کا تیل پسلیوں پر انگلیوں کے پوروں سے مالش کریں۔

ٹی۔بی

یہ مرض جسم کے ہر حصے میں ہو سکتا ہے لیکن عموماً پھیپھڑوں اور آنتوں سے شروع ہوتا ہے اور اگر علاج نہ کیا جائے تو پورے جسم میں پھیل جاتا ہے۔

اسباب

ٹی۔بی ایک بیکٹیریا مائیکوبیکٹیریم ٹیوبر کلوسس (Mycobactarium Tuberculosis) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ مرض عام طور پر بوڑھوں اور کم آمدنی والے لوگوں میں ہوتا ہے۔ ایسے لوگ جن کا جسمانی و دماغی نظام کمزور ہو وہ بھی ٹی بی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ مرض عام طور پر زیادہ عمر ہونے، غذا کی کمی، پریشانی اور صحیح آب و ہوا میسر نہ ہونے سے ہوتا ہے۔

علامات

ٹی بی میں وزن کم ہو جاتا ہے۔ بھوک کم لگتی ہے۔ شام کے وقت پسینہ آتا ہے اور ہلکا بخار ہوتا ہے۔ کھانسی آتی ہے، بلغم نکلتا ہے اور بلغم میں خون شامل ہوتا ہے۔ پرانی ٹی بی میں آنکھوں کے سفید ڈیلے نیلگوں دیکھے گئے ہیں۔

علاج

۱۔            سرخ رنگ پانی صبح و شام

۲۔           نیلا رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          نارنجی رنگ پانی کھانے کے بعد

۴۔          پھیپھڑوں پر نارنجی روشنی ڈالیں

۵۔          سینے پر نارنجی تیل اور کمر پر پھیپھڑوں کی جگہ نیلے تیل کی مالش کریں


کلر تھراپی

خواجہ شمس الدین عظیمی

حضرت لقمان علیہ السلام کے نام

جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی 

 

وَ لَقَدْ اٰ تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ

(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)

اور ہم نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔

اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo 

اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo 

تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo

نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo

(القرآن)