Topics
رنگوں کی تھیوری‘ رنگوں کی افادیت اور رنگوں
سے علاج کے بارے میں عوام تک معلومات بہم پہنچانے کے لئے ۱۹۶۰ء سے ملک کے مختلف اخبارات
روزنامہ حریت‘جسارت‘ مشرق‘ اعلان‘ ملت(گجراتی)‘ جنگ پاکستان‘ جنگ لندن‘ اخبار جہاں
اور MAGمیں مختلف عنوانات سے
کالم لکھے گئے۔
اخبارات‘ روحانی ڈائجسٹ پاکستان‘ روحانی ڈائجسٹ
انٹرنیشنل برطانیہ اور بالمشافہ ملاقات کے ذریعے جن لوگوں کو مشورہ دیا گیا یا علاج
کیا گیا ان کی تعداد تقریباً ۱۸ لاکھ ہے۔ ۲۰ سال کے عرصے میں جیسے جیسے لوگوں نے اس طریقۂ
علاج سے استفادہ کیا ہے ہم ان کے تجربات کو محفوظ کرتے رہے۔
مارچ ۱۹۷۸ء میں کتاب رنگ اور
روشنی سے علاج شائع ہوئی تھی جو عوام میں بہت مقبول ہوئی۔ اس کتاب کی مسلسل اشاعت جاری
ہے۔ رنگوں سے علاج کے سلسلہ میں مختلف کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ میں نے ان کتابوں کا
گہری نظر سے مطالعہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اپنے ذہن سے اضافے کئے پھر ان اضافوں کا اور
اس چھان بین کا تجزیہ کیا ہے۔
یہ تو میں نہیں کہہ سکتا کہ مریضوں کو سو فیصدی
فائدہ ہوا ہے لیکن اتنا ضرور ہے کہ اگر صحیح طریقۂ کار سے علاج کیا جائے تو ننانوے
فیصدی فائدہ ہو گا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ علاج مفت برابر ہے۔ آسان ہے اور کوئی پابندی
یا کسی قسم کا قابل ذکر پرہیز ان علاجوں میں نہیں کیا جاتا اور یہ علاج ہر گھر میں
جو پانی استعمال ہوتا ہے اسی پانی سے ہوتا ہے۔ فرق اتنا ہے کہ چند قسم کے رنگ پانی
میں سرائیت کر جاتے ہیں۔ جب یہ پانی استعمال ہوتا ہے تو معدہ اس کو چیک نہیں کرتا بلکہ
براہ راست یہ پانی خون میں اور اعصاب میں شامل ہو جاتا ہے۔ یہ اس کی بہت بڑی خصوصیت
ہے جو دنیا کی کسی دوا میں نہیں ہے۔ آپ اس بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ انسانی جسم
کے اندر یہ پانی کیا تغیر پیدا کر سکتا ہے۔
دوسری خصوصیت یہ ہے کہ یہ پانی خون کے اندر
دور کرتا ہے جیسے عام پانی دور کرتا ہے۔ یہ خصوصیت بھی دنیا کی کسی دوا میں نہیں ہے۔
تیسری سب سے بڑی اس کی اہمیت یہ ہے کہ یہ پانی
جس وقت خون کے اندر گردش کرتا ہے اس وقت رگوں، نسوں اور گوشت پوست کے اندر اس کا رنگ
اور اس کی خاصیت تحلیل ہو جاتی ہے اور عام پانی جو باقی رہا وہ خارج ہو جاتا ہے۔ پسینہ
کے ذریعہ یا بول براز کے ذریعہ۔
دنیا کی ہر دوا اپنا اثر چھوڑتی ہے اور اپنا
اثر چھوڑ کر خارج ہو جاتی ہے۔ کلر تھراپی کی طرح اعصاب میں پیوست نہیں ہوتی۔ یہ اسی
علاج کی ایک اہم خصوصیت ہے۔
کلر تھراپی سے تیار شدہ پانی کی ایک خاصیت
یہ بھی ہے کہ رنگ سے جو پانی الگ ہوتا ہے وہ پانی اعصاب کو رگوں کو دل اور دماغ کو
اور خون کے ذرات کو سب کو دھو ڈالتا ہے اور جتنے زہریلے مادے ہوتے ہیں انہیں اپنے ساتھ
لے جاتا ہے جو خارج ہو جاتے ہیں۔
اس کتاب کلر تھراپی کو پیش کرنے کا بنیادی
مقصد یہ ہے کہ رنگوں پر کی گئی تحقیق سے پوری نوع انسانی کو فائدہ پہنچے اور مستقبل
کے غیر جانبدار محقق کے لئے تحقیق و تلاش کے نئے روزن کھلیں۔
رنگوں کی تاریخ رنگوں میں روشنی کا طول موج
اور فریکوئنسی رنگوں کی تخلیق رنگ فی الواقع کیا ہیں؟ رنگوں سے متعلق موجودہ سائنسی
نظریات، رنگوں سے متعلق روحانی نظریہ، کائنات میں رنگ اور لہروں کا نظام، لہروں کی
تقسیم سے حواس کا بننا اور لہروں کی کمی بیشی سے انسان کے اندر لا شمار خلیات میں ہونے
والی کیمیاوی تبدیلیاں کتاب میں ان سب پہلوؤں پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔
ایلوپیتھی، یونانی طب، ہومیوپیتھی، ایکوپنکچر،
ایورویدک، مقناطیسی علاج، بایو کیمک یا کوئی بھی طریقۂ علاج ہو سب میں یہ بات مشترک
ہے کہ جسم پر ارتعاش کے ذریعہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ارتعاش دو طرح ہوتا ہے۔
۱۔ بالواسطہ
۲۔ براہ راست
تمام طریقہ ہائے علاج میں جسم پر ارتعاش کا
اثر بالواسطہ ہوتا ہے جبکہ کلر تھراپی میں جسم پر ارتعاش کا اثر براہ راست ہوتا ہے۔
ڈاکٹرز، ہومیوپیتھ اور حکماء نے اس طریقۂ علاج سے استفادہ کیا تو نتائج اطمینان بخش
اور حوصلہ افزاء رہے۔
کلر تھراپی پر مزید ریسرچ جاری ہے۔ انشاء اللہ
یہ طریقۂ علاج علم طب کو ایک نئے دور میں داخل کر دے گا اور اس آسان اور مفت برابر
علاج سے مخلوق خدا کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ بات بعید از امکان نہیں ہے کہ فطرت سے ہم
آہنگ علاج کلر تھراپی عوام الناس اور خواص میں قبولیت عام حاصل کرے گا۔
ہم نے ایک لیبارٹری قائم کی ہے۔ اس لیبارٹری
میں ’’کروم‘‘ کے نام سے نئے نئے تجربات کئے جا رہے ہیں۔ جس میں اللہ کے فضل و کرم سے
کامیابی ہو رہی ہے۔ اللہ کی ذات پر یقین ہے کہ تجربات کے بعد رنگین پانی سے علاج کے
ساتھ ساتھ نئی نئی دوائیں وجود میں آئیں گی اور عوام الناس کو کلر تھراپی سے علاج کرنے
میں مزید آسانیاں فراہم ہو جائیں گی۔
آپ کی دعاؤں کا محتاج
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرکزی مراقبہ ہال
سرجانی ٹاؤن۔ کراچی
یکم جون ۱۹۹۸ء
خواجہ شمس الدین عظیمی
حضرت لقمان
علیہ السلام کے نام
جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی
وَ لَقَدْ اٰ
تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ
(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)
اور ہم
نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔
اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo
اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo
تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo
نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo
(القرآن)