Topics

مراقبہ قلب

روحانیت کے مطابق کائنات ایک جہت میں نقطے کی حیثیت رکھتی ہے، یعنی کائنات کی تمام موجودات ایک نقطے کے اندر بند ہیں۔ نقطے کے اندر کائنات کی موجودگی مائیکرو فلم کی طرح ہے۔ مائیکرو فلم میں تصاویر شکلیں ایک مختصر سی اسپیس میں مقید کر دی جاتی ہیں۔ اسی طرح کائناتی نقطے میں بھی مظاہر نقش ہیں۔ جب یہ نقطہ حرکت میں آتا ہے تو پھیل کر کائنات کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اس کی دوسری مثال کسی درخت کے بیج کی ہے۔ ننھے منے بیج میں جس کی حیثیت ایک نقطے سے زیادہ نہیں ہے، درخت کی پوری زندگی، پتے، پھول پھل، شاخیں اور آنے والی نسل کے تمام درخت محفوظ ہوتے ہیں۔ یہی بیج نشوونما(حرکت) پا کر درخت کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ روحانی علوم میں اس نقطے کو جس میں ساری کائنات یکجا صورت میں موجود ہے قلب، فواد اور نفس واحدہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

مراقبہ قلب کے ذریعے اس نقطے کی گہرائی میں اترنے کا طریقہ یہ ہے:

مرشد کریم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے آنکھیں بند کر کے اپنے دل کے اند رجھانکیں اور نگاہ تصور سے یہ دیکھیں کہ دل میں ایک سیاہ نقطہ ہے۔ کچھ عرصہ بعد نقطے کا تصور قائم ہو جاتا ہے۔ اس وقت ذہن کو نقطے کی گہرائی میں داخل کیا جائے۔ آہستہ آہستہ ذہن نقطے کی گہرائی میں داخل ہوتا ہے اور جس مناسبت سے گہرائی واقع ہوتی ہے نقطے کے اندر کی دنیا نظر آنے لگتی ہے۔



مراقبہ

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں عظیمی صاحب نے اپنی زندگی کے 35سال کے تجربات ومشاہدات کے تحت بیان فرمایا ہے کہ دنیا میں جتنی ترقی ہوچکی ہے اس کے پیش نظر  یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ دورعلم وفن اورتسخیر کائنات کے شباب کا دورہے ۔ انسانی ذہن میں ایک لامتناہی وسعت ہے  جو ہر لمحہ اسے آگے بڑھنے  پر مجبورکررہی ہے ۔ صلاحیتوں کا ایک حصہ منصئہ شہود پر آچکا ہے لیکن انسانی انا کی ان گنت صلاحیتیں اورصفات ایسی ہیں جو ابھی مظہر خفی سے جلی میں آنے کے لئے بے قرارہیں۔ انسانی صلاحیتوں کا اصل رخ اس وقت حرکت میں آتاہے جب روحانی حواس متحرک ہوجاتے ہیں ۔ یہ حواس ادراک ومشاہدات کے دروازے کھولتے ہیں جو عام طورسے بندرہتے ہیں۔ انہی حواس سے انسان آسمانوں اورکہکشانی نظاموں  میں داخل ہوتاہے ۔ غیبی مخلوقات اورفرشتوں سے اس کی ملاقات ہوتی ہے ۔ روحانی حواس  کو بیدارکرنے کا موثرطریقہ مراقبہ ہے ۔ روحانی ، نفسیاتی اورطبی حیثیت سے مراقبہ کے بے شمار فوائد ہیں ۔ مراقبہ سے انسان اس قابل ہوجاتاہے کہ زندگی کے معاملات میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرسکے ۔ ۷۴ عنوانات کے ذریعہ آپ نے مراقبہ ٹیکنالوجی پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے کہ مراقبہ کیا ہے اورمراقبہ کے ذریعے انسان اپنی مخفی قوتوں کو کس طرح بیدارکرسکتاہے ۔






انتساب

غار حرا کے نام

جہاں نبی آخر الزماں علیہ الصلوٰۃ والسلام

نے مراقبہ کیا اور حضرت جبرائیل ؑ

قرآن کی ابتدائی آیات لے کر زمین پر اترے۔