Topics
سوال: اب میں پھر امید سے ہوں۔ آپ مجھے کوئی وظیفہ بتلائیں کہ خدا مجھے لڑکا عطا فرمائے۔ آپ کو خدا ہمیشہ خوش رکھے۔ میرے شوہر ویسے تو مجھ سے بہت اچھا سلوک کرتے ہیں لیکن کبھی کبھی نہ جانے ان کو کیا ہو جاتا ہے کہ طلاق تک نوبت آ جاتی ہے، بہت غصے کے مالک ہیں حالانکہ میں بہت صبر سے کام لیتی ہوں۔ آپ اس کے لئے بھی کوئی وظیفہ بتلائیں کہ میرے شوہر غصہ نہ کیا کریں۔ وہ پہلے بھی چار شادیاں کر چکے ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ اب وہ کبھی دوسری عورت کی طرف مائل نہ ہوں۔
جواب: ظہر کی نماز کے بعد ایک مرتبہ سورۂ مریم پڑھ کر پانی پر دم کر کے پی لیا کریں اور دم کیا ہوا پانی اپنے شوہر کو بھی پلا دیا کریں۔
اللہ کے فضل و کرم سے آپ کی دونوں مرادیں پوری ہو جائیں گی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔