Topics
سوال: میں ایک شادی شدہ شخص ہوں اور خدا کا شکر ہے آج تک مجھے کوئی غم یا فکر لاحق نہیں ہوئی۔ اس کے باوجود ہر وقت اداس اور بے چین رہتا ہوں۔ وہم اور وسوسوں کی یلغار رہتی ہے۔ بے مقصد خیالات اور تصورات میں ڈوبا رہتا ہوں۔ ڈر اور خوف کے سائے ذہن پر منڈلاتے رہتے ہیں۔ اس ذہنی حالت کی وجہ سے صحت پر اتنا برا اثر پڑا ہے کہ ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا ہوں۔ آپ کوئی ایسا طریقہ تلقین فرما دیں جس سے میں اس گہری دلدل سے باہر نکل آؤں۔
جواب: بالکل تنہائی میں ایک سفید کاغذ لیجئے اور اس کاغذ کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پورے کاغذ پر ضرب کا نشان (X) بناتے چلے جائیں۔ یہاں تک کہ کاغذ ختم ہو جائے پھر اس کاغذ کو جلا دیجئے۔ یہ آپ کی شکایات کا مکمل علاج ہے۔ 41دن عمل کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔