Topics
فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد ایسی جگہ بیٹھ جایئے جہاں سے نکلتا ہوا سورج نظر آئے۔ جیسے ہی اُفق سے سورج کی ٹکیہ نمودار ہو یَا بَاسِطُ پڑھنا شروع کر دیں۔ تریسٹھ (۶۳) مرتبہ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریں اور ہاتھ چہرے پر پھیر کر اٹھ جائیں۔ عمل کی مدت چالیس روز ہے۔ اس عمل سے وسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ بدحالی اور افلاس دور ہو جاتا ہے۔ اس عمل کی اجازت صرف ان لوگوں کے لئے ہے، خدانخواستہ جن کے گھروں میں مفلسی نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں اور کوئی راستہ کھلتا ہوا نظر نہیں آتا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔