Topics
وضو کرنے کے بعد نہایت آرام دہ نشست سے قبلہ رُخ بیٹھ جائیں۔ تین دفعہ درود شریف صَلَّی اللہ تَعَالیٰ عَلیٰ حَبِیْبِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہٖ وَسَّلم پڑھیں۔ پھر تین مرتبہ استغفار اَسْتَغْفِرُاللہ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّ اَتُوْبُ اِلَیْہ ِ پڑھ کر آنکھیں بند کر لیں۔ ایک منٹ، تین منٹ یا پانچ منٹ جتنا آپ کو وقت مل جائے۔ یہ تصور قائم کریں کہ مجھے اللہ دیکھ رہا ہے۔ اس کے بعد کھڑے ہو کر نیت باندھ لیں۔
نماز میں کھڑے ہوتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ دونوں پیر ایک دوسرے کے متوازی ہوں اور ان کے درمیان اندازاً چھ انچ کا فاصلہ رہے۔ نماز کے تمام ارکان میں ریڑھ کی ہڈی سیدھی رکھی جائے جبکہ سر تھوڑا سا جھکا ہوا ہو۔ نگاہ سجدہ کی جگہ مرکوز رہے۔ دونوں پیر ایک جگہ جمے رہیں، ہلائے جلائے نہ جائیں۔ دوران قیام سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ کے بعد سورہ فاتحہ اور قرآن پاک کی آیتیں الگ الگ الفاظ ادا کر کے پڑھیں۔ الفاظ خود توجہ سے سنیں اور یہ دیکھیں کہ ایک ایک لفظ الگ الگ ادا ہو رہا ہے۔ زیادہ بہتر اور مناسب یہ ہے کہ ان سورتوں کا ترجمہ یاد کر لیں۔ جو سورتیں آپ کو حفظ ہیں، عربی پڑھتے وقت ان کے ترجمے پر بھی دھیان دیں۔ جب آپ کی توجہ قرآن پاک میں مرکوز ہو جائے گی تو آپ گرد و پیش سے بے خبر ہو جائیں گے اور نماز میں یکسوئی نصیب ہو گی۔ یہی وہ یک سوئی ہے جسے قیام صلوٰۃ یا اللہ تعالیٰ کے ساتھ رابطہ کہا گیا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔