Topics
اللہ تعالیٰ نے غصہ کو ناپسند فرمایا ہے، ارشاد ہے:
"اور جو لوگ غصہ کھاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں، اللہ ایسے احسان کرنے والے بندوں سے محبت کرتا ہے۔
بہ نظر غائر دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ غصہ کرنے سے خود غصہ کرنے والے آدمی کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ غصہ کے عالم میں دوران خون تیز ہو جاتا ہے۔ وہ لہریں جو آدمی کی صحت کے لئے ضروری ہیں منتشر ہو کر ضائع ہو جاتی ہیں۔ غصہ میں آدمی کے حواس خراب ہو جاتے ہیں اور اس سے ایسی حرکت سرزد ہو سکتی ہے جس پر اسے ساری عمر پچھتانا پڑتا ہے۔ اس بُری عادت سے محفوظ رہنے کے لئے یَا رَؤُفُ کا ورد عجیب و غریب تاثیر رکھتا ہے۔ بعد نمازِ عشاء اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ یَا رَؤُفُ پڑھنے سے محبت و گُداز پیدا ہوتا ہے۔ اللہ کی ساری مخلوق اپنے بہن بھائیوں، ماں باپ یا اولاد کی طرح نظر آتی ہے اور دوسری صنف مخلوق بھی ایسے شخص کو عزیز رکھتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔