Topics
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے:
’’اے آلِ داؤد شکر کو اپنا شعار بنا لو کہ شکر کرنے والے بندے قلیل ہیں۔‘‘
یَا شَکُوْرُ کا ترجمہ۔۔۔۔۔۔اے قدردان نہایت قدر کرنے والے۔
اس مبارک نام کی خاصیت یہ ہے کہ جو شخص اس نام کو سونے سے پہلے اکتالیس (۴۱) مرتبہ یا سو (۱۰۰) مرتبہ پڑھتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بندہ بن جاتا ہے اور جب کوئی بندہ شکر کو اپنا شعار بنا لیتا ہے تو اس کے وسائل میں فراوانی اور رزق میں برکت ہوتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔