Topics
خالق کون و مکاں اللہ رب العزت فرماتے ہیں
’’مجھ سے دعا مانگا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا، بیشک جو لوگ میری عبادت سے رُو گردانی کرتے ہیں وہ ضرور ذلیل و خوار ہو کر جہنم میں داخل ہونگے۔‘‘
نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد گرامی ہے:
’’تم میں سے جس شخص کو دعا مانگنے کی توفیق مل گئی تو یوں سمجھو گویا اس کے اوپر رحمت کے دروازے کھل گئے۔‘‘
’’دعا کے سوا کوئی چیز تقدیر کے فیصلے میں ترمیم نہیں کرا سکتی اور نیکی کے سوا کوئی چیز عمر کو نہیں بڑھاتی۔‘‘
’’دعا عبادت کا مغز ہے، مومن کا ہتھیار ہے، دین کا ستون ہے اور آسمان و زمین کا نور ہے۔‘‘
نماز کے بعد دعا کرتے وقت اس بات کا مراقبہ (تصور قائم) کریں کہ میں عرش کے نیچے اپنے خالق کے آگے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہوں جو اتنا بڑا اور عظیم ہے کہ اگر اس سے روزانہ ایک لاکھ خواہشیں بھی کی جائیں تو وہ انہیں پوری کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ جب تک دل مطمئن نہ ہو دعا کرتے رہیں۔ دعاؤں کو بار بار دہرانے سے دل میں گُداز پیدا ہوتا ہے، ایسا گُداز جو آنکھوں کے راستے بہہ نکلتا ہے اور اللہ رب العزت کو اپنے بندوں کے آنسو بہت عزیز ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔