Topics
احساس کمتری ایک ایسا جذبہ ہے جس میں آدمی بات بے بات رنج و غم میں مبتلا رہتا ہے اور معمولی سے معمولی بات کو اپنے لئے پریشانی بنا کر افسردہ دل ہو جاتا ہے۔ اور یہ بات اس وقت پیدا ہوتی ہے جب آدمی کے اندر قوت ارادی کمزور ہو جاتی ہے۔ کمزور قوت ارادی کی وجہ سے بنے بنائے کام بگڑ جاتے ہیں۔ بار بار ایسا ہونے سے آدمی احساس کمتری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ ہر نماز کے بعد سو مرتبہ یَا اَللہ پڑھنے سے قوت ارادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ غیر مستقل مزاجی دُور ہو جاتی ہے اور بگڑے ہوئے حالات درست ہو جاتے ہیں۔
سینہ اور پسلیوں میں درد ہو تو درد کی جگہ سات مرتبہ یَا اَللہ ُانگشتِ شہادت سے مریض کے سینے پر لکھیں۔ درد سے نجات مل جائے گی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔