Spiritual Healing
اچھے اور برگزیدہ لوگ حلیم الطبع ہوتے ہیں۔ بڑوں کا ادب کرتے ہیں اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت سے پیش آتے ہیں۔ سخت سے سخت مصیبت میں صبر سے کام لیتے ہیں۔ حالات کتنے ہی اچھے ہوں غرور اور تکبر کو اپنے پاس پھٹکنے نہیں دیتے۔ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں سے غریبوں کی مدد کرتے ہیں اور اپنی زندگی کے ہر لمحے میں نیکی و نیکوکاری کی طرف مائل رہتے ہیں۔ہر نماز کے بعد اکیس مرتبہ یَا صُبُوْرُ کا ورد کرنے سے آدمی کے اندر مندرجہ بالا خصوصیات پیدا ہو جاتی ہیں۔
اگر حاکم خود سر اور بدزبان ہو یا کسی عورت کا خاوند بات بے بات گالیاں بکتا ہو اور بیوی کو پیر کی جوتی سمجھتا ہو، ان باتوں سے محفوظ رہنے کے لئے گیارہ دن تک ظہر کی نماز کے بعد گیارہ سو مرتبہ یَا صُبُوْرُ پڑھ کر دعا کی جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی کی ترغیب وتعلیم کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں میں اولیائے کرام کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ ذوق وشوق اورخشوع کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں کو قائَم بالصلوٰۃ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین عظیمی نے زیرنظر کتاب تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی اورسائنسی فوائد بیان کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اورغرض وغایت پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کی نماز ، خاتم النبیین رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔