Topics

تعارف

ابدالِ حق ، سلسلہ اویسیہ عظیمیہ کے بانی مبانی، رسالہ روحانی ڈائجسٹ کے روح رواں مرشدنا و سیدنا حسن اخریٰ محمد عظیم برخیا رحمتہ اللہ علیہ کے حالات زندگی کا ذکرِ جمیل پیش کرنے سے قبل ، ہم آپ کے نام نامی اسم گرامی پر روشنی ڈالیں گے تاکہ قارئین حضور بابا صاحبؒ کے مقام اور مرتبہ ولایت کو پہچان لیں۔ 

حضور بابا صاحب ؒ کا پورا اسم گرامی:

حسن اخریٰ سید محمد عظیم برخیا ؔ

المعروف

حضور قلندر بابا اولیاءؒ

حسن اخریٰ: حضور بابا صاحب ؒ کا خطاب ہے۔ یہ خطاب بطریق اویسیہ سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ اقدس سے عطا ہوا ہے۔ اور بارگاہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ان ہی مقدس کلمات سے حضور باباجیؒ مخاطب بخطاب فرمائے جاتے ہیں۔

محمد عظیم: حضور بابا جیؒ کی پیدائش کے بعد رکھا گیا تھا۔ آپ نجیب الطرفین سادات میں سے ہیں۔ اور آپ کا خاندانی سلسلہ حضرت امام حسن عسکری سے جاملتا ہے۔ اس لئے آپ سید کہلائے جاتے ہیں۔ 

برخیا :  ؔ آپ کا تخلّص ہے۔ تکمیل وابستگی شوقِ شعر و سخن کے لئے حضور بابا صاحبؒ نے برخیاؔ کا تخلص اختیار کیا تھا۔قلندر بابا اولیاءؒ حضور بابا صاحبؒ کا عرف ہے۔ مرتبہ قلندریت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہونے کی وجہ سے ملائکہ ارضی و سماوی اور حاملانِ عرش میں ‘‘ قلندر بابا اولیاءؒ ‘‘کے نام سے مشہور ہیں اور یہی عرفیت یعنی ‘‘ قلندر بابا اولیاء ؒ ‘‘، عامۃ الناس میں زبان زدِ عام ہے۔ 

جائے پیدائش

حضور قلندر بابا اولیاءؒ 1898ء میں قصبہ خورجہ، ضلع بلند شہر ، یو۔پی (بھارت) میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت

قلندر بابا اولیاءؒ نے قرآن پاک اور ابتدائی تعلیم محلہ کے مکتب میں حاصل کی۔ کہتے ہیں کہ ہونہار پوت کے پاؤں پالنے میں نظر آجاتے ہیں۔ چنانچہ قلندر بابا اولیاءؒ بچپن ہی سے انتہائی ذہین، باادب، خلیق اور ملنسار تھے اور اچھے برے کی تمیز رکھتے تھے۔ پڑھنے کے وقت نہایت توجہ سے پڑھتے اور ساتھیوں کے ساتھ محبت اور سلوک سے پیش آتے تھے۔ 

قلندر بابا اولیاءؒ نے ابتدائی تعلیم خورجہ میں حاصل کرنے کے بعد ہائی اسکول تک بلند شہر میں پڑھا اور پھر انٹر(Inter) میں داخلہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں لیا۔


Topics


تذکرہ قلندربابااولیاء

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔


ا نتساب

اُس نوجوان نسل کے نام 

جو

ابدالِ حق، قلندر بابا  اَولیَاء ؒ  کی 

‘‘ نسبت فیضان ‘‘

سے نوعِ ا نسانی  کو سکون و راحت سے آشنا کرکے

 اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے

 ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر

انسان  اپنا  ازلی  شرف حاصل کر کے جنت 

میں داخل ہوجائے گا۔



دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا

کیا کہیے کہ ہے کیا یہ  ہماری   دنیا

مٹی  کا  کھلونا ہے   ہماری تخلیق

مٹی  کا کھلونا  ہے یہ ساری   دنیا


اک لفظ تھا اک لفظ سے  افسانہ ہوا

اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا

گردوں نے ہزار عکس  ڈالے ہیں عظیمٓ

میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا