Topics

عمل اور عامل حضرات

عامل حضرات کسی عمل کی تکرار کر کے اپنے دماغ کو بار بار حرکت دیتے ہیں یہاں تک کہ وہ ارادہ پر قابو پالیتے ہیں۔ مشق کے ذریعے انکی مہارت جتنی بڑھتی ہے اسی قدر ان کو قوت ارادی کے ذریعہ  کام لینے میں آسانی ہو جاتی ہے۔ اس قسم کے آدمی ازروئے جبلت بھی پیدا ہوتے ہیں۔ان کی طبیعت خود بخود  روحانیت کی طرف مائل ہو جاتی ہے  اور شروع عمر سے ان چیزوں کو سمجھے بغیر بار بار استعمال کرتے ہیں ۔ پہلے سے انہیں یہ علم نہیں ہوتا کہ ہمارے اندر یہ افتاد طبع موجود ہے بلکہ  اس قوت کے بار بار استعمال سے جو وہ محض تفریحاً کرتے ہیں، کامیابی ہونے لگتی ہے۔ آہستہ آہستہ اُن پر یہ راز منکشف ہو جاتا ہے کہ خیال اور ارادہ سے کام لیا جا سکتا ہے۔ جب وہ اس پر عمل کرتے ہیں اور بار بار اس کو دہراتے ہیں اور نتائج حسب دلخواہ پیدا ہوتے ہیں  تو وہ خود کو عامل سمجھنے لگتے ہیں۔ لوگ بھی انہیں عامل کے نام سے پکارتے ہیں ۔

Topics


روحانی علاج

خواجہ شمس الدین عظیمی

اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔

روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں  اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر ضرب لگائی جائے  اورذہنی طورپر اس کی نفی کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل  ہوجاتی ہے ۔ نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔ اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔