Topics

حق آیا،باطل مٹ گیا

مکہ فتح ہونے کے بعد حضور علیہ الصلوٰۃوالسلام نے صحابہ کرامؓ کے ساتھ خانہ کعبہ میں حجر اسود کو بوسہ دیا اور طواف کیا۔ خانہ کعبہ میں تین سو ساٹھ بت رکھے ہوئے تھے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے آیت پڑھی،

’’حق آیا اور باطل مٹ گیا بے شک باطل کو مٹ جانا ہی تھا۔‘‘

( سورۃ بنی اسرائیل ۔ آیت81) یہ آیت پڑھتے ہوئے حضور علیہ الصلوٰۃوالسلام ہاتھ میں پکڑی ہوئی لکڑی سے جس بت کی طرف اشارہ فرماتے تھے وہ منہ کے بل گر جاتا تھا۔

***

روحانی دنیا کے ادراک سے بے شمار حقائق منکشف ہوتے ہیں۔ ان میں ایک انکشاف یہ بھی ہے کہ ہر مخلوق کی تخلیق میں گراف کی بڑی اہمیت ہے۔ کسی بھی خوردبین(Microscope) سے نظر نہ آنے والے چھوٹے چھوٹے چوکور خانے تخلیق میں بنیاد یا بساط کا کام کررہے ہیں۔ ان چھوٹے چھوٹے نظر نہ آنے والے چوکور خانوں کو ہم تانا بانا کہتے ہیں۔

مثال
ڈرائنگ روم میں قالین بچھا ہوا ہے۔ قالین کے اوپر شیر بُنا ہوا ہے۔ قالین کے اوپر یہ شیر دراصل ان نظر نہ آنے والے خانوں کی تقسیم در تقسیم ہے۔ اس کو اور زیادہ واضح طور پر سمجھنے کے لئے گراف پیپر کو سامنے رکھئیے۔ گراف پیپر میں چھوٹے چھوٹے چوکور خانوں پراس طرح پنسل پھیرئیے کہ ناک بن جائے، کان بن جائے، آنکھ بن جائے، تو گراف پیپر پر آپ کو تصویر بنی ہوئی نظر آئے گی۔ اب ہمارے سامنے تین صورتیں ہیں۔ ایک چوکور خانہ یعنی طولاً عرضاً لکیریں، جب ہم طولاً عرضاً لکیریں فاصلہ کا تعین کئے بغیر کاغذ پر کھینچتے ہیں تو ہمیں چھوٹے چھوٹے خانوں کا ایک جال نظر آتا ہے۔ اس جال پر جب پنسل سے تصویر کشی کی جاتی ہے تو تصویر واضح اور نمایاں ہوجاتی ہے اور خانے غیر واضح اور غیر نمایاں ہوجاتے ہیں۔

یہ ساری زمین مفرد اور مرکب لہروں سے بنی ہے۔ جب مفرد لہریں غالب ہوتی ہیں تو کشش ثقل لہروں کے غلبہ کی مناسبت سے کم ہوجاتی ہے اور جب مفرد لہر کے ساتھ ایک لہر مل جاتی ہے توپھر کشش ثقل کا غلبہ ہوجاتا ہے اور اس عمل کو مرکب لہروں کا نام دیا جاتا ہے۔مفرد اور مرکب لہروں میں نور اور روشنی کا اجتماع ہے۔ نور اور روشنی کا یہ اجتماع حرکت ہے یعنی حرکت خلا میں اپنا تعین دو طرح سے کرتی ہے۔ ایک مفرد لہر سے اور دوسرے مرکب لہر سے۔لہریں خلا میں اس طرح پھیلی ہوئی ہیں کہ نہ تو وہ ایک دوسرے سے فاصلہ پر ہیں اور نہ ایک دوسرے میں پیوست ہیں۔ یہی لکیریں مادی اجسام کو الگ الگ کرتی ہیں اور یہی لکیریں مادی اجسام میں ایک دوسرے کی شناخت کا ذریعہ ہیں۔موالید ثلاثہ یعنی مادی عناصر سے بننے والی مخلوق مرکب لہروں کی مخلوق ہے۔ لیکن ہر مخلوق کی بنیاد اور حرکت مفرد لہر ہے۔ اگر مفرد لہر نہیں ہوگی تو مرکب لہر نہیں ہوگی۔

سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃوالسلام تخلیق کائنات کے رازداں ہیں۔ اسرار کن فیکون کے فارمولوں کے ماہر ہیں۔ جب حضور علیہ الصلوٰۃوالسلام نے’’حق آیا اور باطل مٹ گیا ۔‘‘( سورۃبنی اسرائیل۔ آیت81)پڑھ کر چھڑی سے بتوں کی طرف اشارہ کیا تو مفرد اور مرکب دونوں لہروں کا نظام ٹوٹ گیا۔ نتیجہ میں بت اوندھے منہ زمین پر گرگئے۔

Topics


باران رحمت

خواجہ شمس الدین عظیمی

جملہ حقوق نوع انسانی کے لئے محفوظ ہیں
اس کتاب کا کوئی بھی حصہ یا پوری کتاب 
ہر علم دوست انسان چھاپ سکتا ہے۔


نام کتاب : باران رحمت صلی اللہ علیہ وسلم 
سن اشاعت: 27جنوری 2012
پبلشر: سیرت چیئر
شعبہ علوم اسلامیہ
بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان