Topics

مشعل راہ

اس نے تمہیں منتخب فرما لیا ہے اور دین کے معاملے میں کوئی تنگی نہیں رکھی ہے، پیروی کرو اس دین کی جو تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے۔ اس نے پہلے ہی سے تمہیں مسلم کے نام سے نوازا تھا اور اسی سلسلے میں کہ رسول تمہارے دین حق کی شہادت دیں اور تم دنیا کے سارے انسانوں کے سامنے دین حق کی شہادت دو۔ (قرآن کریم)

اور اسی طرح ہم نے تم کو ایک ’’امت وسط‘‘ بنایا تا کہ تم سارے انسانوں کے لئے دین حق کے گواہ بنو اور ہمارے رسول تمہارے لئے گواہ ہوں۔(البقرہ)

مسلمانو! خدا نے تمہارے لئے دین کا وہی طریقہ مقرر کیا ہے جس کی وصیت اس نے نوح کو کی تھی اور جس کی وحی اے رسول! ہم نے آپ کی طرف بھیجی ہے اور جس کی ہدایت ہم ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دے چکے ہیں کہ اس دین کو قائم کرو اور اس میں تفرقہ نہ ڈالو۔(الشوریٰ)

تم خیر امت ہو جو سارے انسانوں کے لئے وجود میں لائی گئی ہے۔ تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور خدا پر کامل ایمان رکھتے ہو۔ (آل عمران)

اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی دوسرے دین کو اختیار کرنا چاہے گا وہ دین اس کا ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور آخرت میں وہ ناکام و نامراد ہو گا۔ (آل عمران)

اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الاِسْلَام اور خدا کے نزدیک دین تو بس اسلام ہے۔ اسلام کی تعلیمات حاصل کر کے اپنے اند ربصیرت پیدا کیجئے۔ یقین رکھئے خدا کے نزدیک دین سلامتی اور راست بازی کا دین ہے۔ دین حق اسلام کو چھوڑ کر جو طریقۂ بندگی بھی اختیار کیا جائے گا، خدا کے ہاں اس کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔ اللہ رب العزت کے ہاں وہی دین صحیح دین ہے جو قرآن میں بالوضاحت بیان کر دیا گیا ہے۔ اور جس کی عملی تفسیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی مبارک زندگی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ و آ لہ وسلم سے کہا گیا ہے کہ لوگوں کو صاف صاف بتا دیجئے کہ میں نے جو راہ اپنائی ہے ، سوچ سمجھ کر پوری بصیرت کے ساتھ اپنائی ہے۔

اے رسول(صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم ) آپ ان سے صاف صاف کہہ دیجئے کہ میرا راستہ تو یہ ہے کہ میں اور میرے پیچھے چلنے والے پوری بصیرت کے ساتھ اللہ کی طرف دعوت دے رہے ہیں اور خدا ہر عیب سے پاک ہے اور میرا ان سے کوئی واسطہ نہیں جو خدا کے ساتھ شریک کر رہے ہیں۔ (سورۂ یوسف)

دین اسلام کے نصب العین کی عظمت و اہمیت کو ہمیشہ پیش نظر رکھ کر اس کے اصولوں پر قائم رہیئے کہ یہی وہ عظیم کام ہے جس کے لئے خدا کی طرف سے ہمیشہ انبیاء آتے رہے ہیں۔ یہی وہ عطا ہے جو دونوں جہان کی عظمت و سربلندی کا سرمایہ ہے۔


Topics


تجلیات

خواجہ شمس الدین عظیمی

دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم  کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔

انتساب

ان سائنسدانوں کے نام

جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں

موجودہ سائنس کا آخری عروج

دُنیا کی تباھی

دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات

اللہ کی تجلی کا

عرفان حاصل کر لیں گے۔