Topics

بیداری

رات کو جاگنے اور دن میں نیند پوری کرنے سے پرہیز کیجئے۔ خدا نے رات کو آرام اور سکون کے لئے بنایا ہے اور دن کو ضروریات پوری کرنے کے لئے دوڑ دھوپ کرنے کا وقت قرار دیا ہے۔ جو لوگ رات کو دیر سے سوتے ہیں وہ صبح جلدی بیدار نہیں ہو پاتے۔ صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے بستر پر سے اٹھ جانا صحت کے لئے انتہائی درجہ مفید ہے۔ آدمی کا کاروبار و معاش میں فراخ حوصلہ اور حاضر دماغ رہتا ہے۔ زیادہ دیر تک سوتے رہنے سے اعصابی اضمحلال واقع ہوتا ہے۔ اعصاب جب بیمار ہو جاتے ہیں تو آدمی سکون کی دولت سے محروم ہو جاتا ہے اور یہ محرومی اس کے اوپر شک اور وسواس بن کر لپٹ جاتی ہے۔ شک اور وسواس سے آدمی خوف زدہ رہنے لگتا ہے اور جو لوگ غم زدہ اور خوف آشنا ہوتے ہیں وہ اللہ کی دوستی سے دور ہو جاتے ہیں۔ رب ذوالجلال نے فرمایا ہے:

اور خدا ہی ہے جس نے رات کو تمہارے لئے پردہ پوش اور نیند کو راحت و سکون اور اٹھ کھڑے ہونے کے لئے بنایا۔

اور ہم نے نیند کو تمہارے لئے سکون و آرام، رات کو پردہ پوش اور دن کو روزی کی دوڑ دھوپ کا وقت بنایا۔

کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات بنائی کہ یہ اس میں آرام و سکون کریں اور دن کو روشن۔ بلاشبہ اس میں مومنوں کے لئے سوچنے کے اشارات ہیں۔

جو لوگ آرام طلبی اور سستی کی وجہ سے دن میں خراٹے لیتے ہیں یا لہو و لعب میں مبتلا ہونے کے لئے رات بھر جاگتے ہیں وہ اپنی صحت اور زندگی برباد کرتے ہیں۔ 


Topics


تجلیات

خواجہ شمس الدین عظیمی

دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم  کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔

انتساب

ان سائنسدانوں کے نام

جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں

موجودہ سائنس کا آخری عروج

دُنیا کی تباھی

دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات

اللہ کی تجلی کا

عرفان حاصل کر لیں گے۔